شماره ركورد كنفرانس :
3980
عنوان مقاله :
سائبر اسپيس پر مكالمہ اور تقريب بين المذاہب كے ليے موجود مواقع كا تحقيقي جائزہ
عنوان به زبان ديگر :
Urdu Language
پديدآورندگان :
هاشمي جواد حيدر ‏ drjawadhaider@yahoo.com جامعه كراچي
تعداد صفحه :
18
كليدواژه :
تقريب بين المذاہب , سائبر اسپيس , آنلائن كلاسز , انٹرنيٹ
سال انتشار :
1396
عنوان كنفرانس :
اولين همايش بين المللي ظرفيت شناسي و تاثيرگذاري فضاي مجازي در ارتقاي آموزش هاي ديني
زبان مدرك :
فارسي
چكيده فارسي :
مختلف مسالك كے لوگوں كو تفرقے سے دور رہ كر ايك دوسرے كے ساتھ اتحاد و اتفاق كے ساتھ رہنے كا حكم نہ صرف قرآني دستور ہے بلكہ يہ معاشرے ميں اجتماعي زندگي گزارنے والے انسانوں كي پر امن بقائے حيات كے ليے ضروري بھي ہے لہذا تقريب بين المذاہب كي ضرورت قرآن و سنت كے ساتھ ساتھ حكم عقل كي بنياد پر بھي مسلّم ہے۔ ايك اللہ اور ايك نبيؐ كے معتقد مختلف اسلامي مسالك كے اعتقادات اور تعليمات ميں بہت سے مشتركات كے باوجود ايك دوسرے سے دوري اور تفرقہ كي بنيادي وجوہات ميں سے اہم ترين وجہ ايك دوسرے كے عقائد كے بارے ميں عدم آگاہي اور اس بناء پر ايك دوسرے كے بارے ميں پيدا ہونے والي بدگماني ہے۔ لہذا اس دوري كو قربت اور بدگماني كو حسنِ ظن ميں بدلنے كا بہترين طريقہ ايك دوسرے كے عقائد اور تعليمات كے بارے ميں صحيح ذرائع سے آگاہ ہونا ہے۔ جس كے ليے عصر حاضر ميں ديگر ذرائع اور طريقوں كے علاوہ ايك اہم اور مؤثر ترين ذريعہ انٹرنيٹ (سائبر اسپيس) ہے۔ انٹرنيٹ كي آمد كے بعد دنيا ايك گلوبل ويليج ميں تبديل ہو چكي ہے اس سے نہ صرف بہت ساري سہوليات انساني زندگي ميں پيدا ہو چكي ہيں بلكہ اس كے ذريعے لوگوں اور اقوام كو ايك دوسرے كے افكار اور آراء سے آشنائي كے مواقع بھي پيدا ہو چكے ہيں۔ اس ضمن ميں مختلف اسلامي مسالك كے ديني ادارے خصوصاً حوزات علميہ اور ذمہ دار علمي شخصيات انٹرنيٹ پر اپنے اپنے مسالك كے عقائد اور تعليمات معقول انداز ميں پيش كر سكتے ہيں جن سے آگاہي كے بعد مشتركات كي بناء پر لوگوں كے قلوب ايك دوسرے كے قريب ہو سكتے ہيں۔ چونكہ عام حالات ميں مختلف مسالك كے علماء كا براہ راست ايك دوسرے سے ملاقات ہميشہ ممكن نہيں ہوتا ليكن انٹرنيٹ كے ذريعے بہ آساني ان كے درميان نہ صرف رابطہ ممكن ہوتا ہے بلكہ دن كے چوبيس گھنٹے ايك دوسرے سے با خبر رہ سكتے ہيں۔ تخريب كارانہ ذہنيت ركھنے والے لوگ آج جہاں انٹرنيٹ كا غلط استعمال كرتے ہوئے اسلامي مسالك كے درميان غلط فہمياں پيدا كرنے، اختلافات ايجاد كرنے اور دشمنياں بھڑكانے كے ليے اس سہولت سے استفادہ كر رہے ہيں، وہاں مسلمانوں كے ہمدرد نيك اور ذمہ دار لوگوں كو چاہيے كہ وہ اس وسيلے كو مكالمہ اور تقريب بين المذاہب كے ليے استعمال كريں تاكہ اسلامي مسالك كے درميان تفرقہ، اختلاف اور نفرتوں كے بجائے اتحاد، قربت اور محبت بڑھ سكے۔ آج مختلف مسالك كے بہت سے حوزہ ہائے علميہ اپنے ہاں پڑھائے جانے والے مكمل نصاب كو اپنے مدارس كے ويب سائٹس پر اپلوڈ كرتے ہيں جس سے گزشتہ زمانوں ميں ايك دوسرے كے بارے ميں پھيلي ہوئي غلط فہميوں كے دور ہونے ميں مدد ملتي ہيں۔جو ايك حوصلہ افزاء امر ہے۔ اس ضمن ميں انٹرنيٹ(فضاي مجازي) پر مكالمہ بين المذاہب اور تقريب بين مذاہب كے درج ذيل اور ديگر مواقع كا تفصيل كے ساتھ تحقيقي جائزہ پيش كيا جائے گا۔ مختلف مسالك كے علمائے كرام كے انٹرنيٹ پر ايك دوسرے سے روابط اور مكالمے كو فروغ دينا۔ فيس بك پر مختلف مسالك كے علما ء كو دوستو ں كي فہرست ميں شامل كرنا نيز ان كے صفحات كے ذريعے ان كے صحيح آراء و نظريات سے آگاہ ہونا۔ واٹس ايپ، ٹيلي گرام، انسٹاگرام وغيرہ پر مختلف مسالك كے علماء اور ذمہ دار علمي شخصيات كے گروپس تشكيل دينا تاكہ مكالمہ بين المذاہب كي راہ ہموار ہو سكے۔ مختلف مسالك كے نامور اور ذمہ دار علمائے كرام كے ٹيلي گرام اور ديگر ايپس پر موجود چينلز اور صفحات كو فالو كرنا تاكہ ان علماء كے صحيح نظريات اور ان كے مسلك كي صحيح تعليمات سے آگاہي حاصل ہو جائے۔ 1- مدارس كے ويب سائٹس كو مزيد فعال بنانا۔ 2- حوزات علميہ كا اپني لائبريريوں كو انٹرنيٹ كے ساتھ متصل كرنا۔ 3- علمي مقالات كو انٹرنيٹ پر عمومي دسترس دينا۔ 4- مختلف مسالك كے حوزات علميہ كے دروس اور ليكچرز كو انٹرنيٹ پر اپلوڈ كرنا۔ 5- مختلف مسالك كے حوزات علميہ كا ايك دوسرے كے ساتھ مستقل آنلائن ارتباط اور علمي مطالب، مسائل اور افكار كا تبادلہ۔ 6- آنلائن كلاسز اور دروس كا انعقاد۔
كشور :
ايران
لينک به اين مدرک :
بازگشت