شماره ركورد كنفرانس :
3980
عنوان مقاله :
سائبر اسپيس ميں موجودہ تعليمي مواقع
عنوان به زبان ديگر :
Urdu Language
پديدآورندگان :
هاشمي ميمونه صدف na.sadaf85@gmail.com المصطفي ورچوئل يونيورسٹي
تعداد صفحه :
8
كليدواژه :
سائبر اسپيس , تعليمي مواقع , اقتصادي ترقي
سال انتشار :
1396
عنوان كنفرانس :
اولين همايش بين المللي ظرفيت شناسي و تاثيرگذاري فضاي مجازي در ارتقاي آموزش هاي ديني
زبان مدرك :
انگليسي
چكيده فارسي :
سائبر اسپيس معلومات كا وہ ذخيرہ ہے جس ميں ہر طرح كي كتب ، مقالہ جات اور تحقيقات نہ صرف محفوظ كي گئي ہيں بلكہ ہر گزرتے دن ان معلومات ميں اضافہ كيا جا رہا ہے ۔ تعليمي، سماجي اور اقتصادي خوشحالي ميں سائبر اسپيس اپنا كردار ادا كرنے ميں ايك حقيقت بن چكي ہے ۔ سائبر اسپيس نے ہر شعبہ زندگي ميں بني نوع انسان كے ليے ترقي اور علم كي نئي جہتيں روشناس كروائي ہيں ۔ ہر دور ميں علم كا حصول انسان كا ايك اہم ترين مقصد رہا ہے ۔ علم كي پيا س بجھانے كے ليے طلباء دور دراز كا سفر كرتے چلے آئے ہيں ۔علم كي پياس بجھانے ميں وقت اور حالات ہميشہ آڑے آتے رہے تاہم اس تشنگي كو بجھانے كے ليے سائبر اسپيس ايك اہم كردار ادا كر سكتي ہے ۔ مذاہب كے مابين مكالمہ ہو يا مختلف مذاہب كا تقابلي جائزہ ، سائبر اسپيس كي مدد سے تبصرہ يا تجزيہ كرنا بے حد آسان بن چكا ہے ۔ اب طالب علم كے ليے عالمي سطح كے علم كا حصول ناممكن نہيں رہا ۔ دين اور ديني معلومات كے فروغ كے ليے سائبر اسپيس اپني ايك منفرد حيثيت ركھتي ہے ۔ وہ وقت اب ماضي كا حصہ بن چكا ہے جب ہاتھ سے خطوط لكھ كر اپنا مدعا بيان كيا جاتا تھا ۔ كسي بھي مضمون كي معلومات كے لائبريريوں كو چھان مارا جاتا تھا ۔سائبر اسپيس نے ہر طرح كي معلومات كو بس ايك كلك كي دوري پر ركھ چھوڑا ہے ۔ ادہر مطلوبہ معلومات كے مضمون كو سرچ انجن پر لكھيے ادہر دنيا جہان كے علم كا خزانہ آپ كے كمپيوٹر كي اسكرين پر حاظر ہو جائے گا ۔ اس تمام معلومات ميں سے اپني مطلوبہ معلومات كو چن كر اپني تحقيق كو جديد ترين بنايا جا سكتا ہے ۔ سائبرا سپيس كا ديني اور دنياوي علم كے حصول كے ليے نہ صرف اہم كردار ہے بلكہ سماجي ، تعليمي ، علاقائي ، اقتصادي، تہذيبي ، نفسياتي ترقي ميں بھي سائبر اسپيس كے كردار سے انكار ممكن نہيں۔سائبر اسپيس نے طالب علموں، تحقيق كاروں اور اساتذہ كے ليے بے شمار معلومات كا ذخيرہ پيدا كر ديا ہے ۔يہ معلومات جہانِ عالم كي ايك شاخ سے تعلق ركھتي ہيں چاہے وہ آرٹ يو ، فنون لطيفہ ہوں ، آركيٹيكچر ہو ، سياست ہو، مذہب ہو يا ادب ۔ گوياسائبر اسپيس كي وجہ سے ہر شعبہ زندگي سے تعلق ركھنے والوں كے ليے مطلوبہ معلومات بيش بہا تعداد ميں موجود ہے ۔ دنيا كے ايسے دور دراز علاقے جہاں طلباء كے ليے غربت كے باعث سفر كرنا ممكن نہيں ان كے سائبر اسپيس كسي نعمت سے كم نہيں كيونكہ يہ سائبر اسپيس ہي ہے جو ايسے علاقوں ميں معلومات باہم پہنچانے كا واحد او ر مؤثر ذريعہ ہے ۔ صرف يہي نہيں ۔يہ سائبر اسپيس كا ہي كمال ہے كہ علم كا وہ ذخيرہ جس كو محفوظ كرنے كے ليے كئي كئي ايكڑ پر محيط لائبريريوں كي ضرورت تھي آج اس كے ليے نہ تو بڑي جگہ كي ضرورت ہے اور نہ ہي ان گنت كتب كي ۔ يہاں تك كہ مطلوبہ مضمون كے مطابق معلومات كي باہم اور جلد فراہمي چند سيكنڈ ميں ممكن بنا دي گئي ہے ۔ آج سائبر اسپيس كي وجہ سے انسان نے نہ صرف روئے زمين پر بلكہ سمندر اور خلاؤں كي تسخير ممكن بنا لي ہے۔ ائيرو سپيس ٹيكنالوجي كي بدولت آج كا انسان دنيا كے ايك كونے سے دوسرے كونے تك باآساني پہنچ جاتا ہے۔ انسان نے وقت كے دھارے كے ساتھ ساتھ چلنے كي وجہ سے كم از كم وقت ميں زيادہ سے زيادہ مقاصد كے حصول كو ممكن بنا ديا ہے ۔ كميونيكشن كے ميدان ميں انسان نے فضا ء ميں موجود لہروں پہ بھي كمال كي قدرت حاصل كي ہے ۔ دنيا كے كسي بھي كونے ميں كوئي واقعہ رونما ہو جائے تو كميونيكيشن سسٹم كے ذريعہ دنيا كے كسي بھي ملك ميں چند لمحوں ميں اس خبر كو پہنچا ديا جاتا ہے ۔ سائبر اسپيس كي بدولت دنيا سمٹ چكي ہے اور ہر طرح كي خبروں كي ترسيل منٹوں تو دور كي بات سيكنڈ ميں كر دي جاتي ہے ۔ ہر ملك كے باشندے دوسرے ملك كے بارے ميں معلومات ركھتے ہيں ۔ يہي وجہ ہے كہ مختلف تہذيبيں آپس ميں مدغم ہوتي چلي جا رہي ہيں ۔ سائبر اسپيس نے انسان كي ترقي كي راہيں كھول دي ہيں ۔ سائبر اسپيس كي بدولت انسان نے نہ صرف اپني علمي كمي كو پورا كيا ، انسانيت كا درس حاصل كيا بلكہ اقوامِ عالم كي تہذيبي اور اقتصادي ترقي بھي حاصل كي ۔ الغرض ہر شعبہ زندگي ميں سائبر اسپيس اپنا ايك اہم كردار ادا كر رہي ہے ۔
كشور :
ايران
لينک به اين مدرک :
بازگشت